Wednesday 15 February 2017

حیدرآباد کی سبزی منڈی _ حافظ محمد طلحہ


نام: حافظ محمد طلحہ

رول نمبر : 2K15/MC/31
کلاس : bs part 3 

فیچر
(حیدرآباد کی سبزی منڈی )

" ہوگئی شام گر گئے دام " جی ہاں یہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کو سبزیاں فراہم کرنے والی واحد سبزی منڈی جو حالی روڈ پر واقع ہے یہا ں گاڑیوں کی آمدورفت بہت ہو تی ہے اور یہ سبزی منڈی حیدرآباد کے نئے پل سے متصل ہے اور یہ جگہ تین اعشاریہ پانچ ایکڑ ر واقع ہے ۔یہاں پرتقریباً 500دوکانیں موجود ہیں سبزی منڈی حیدرآباد میونسپل کار پوریشن کی زیر نگرانی میں ہے ۔ یہ حیدرآباد کا واحد کاروباری مرکز ہے جہاں سورج طلوع ہوتے ہی کا روبار کا آغاز ہو جاتا ہے۔ حیدرآباد کی سبزی منڈی پورے حیدرآباد کی مرکزی سبزی منڈی کہلاتی ہے اور پورے حیدرآباداور اس کے گردونواح سے لوگ یہاں خرید اری کرنے آتے ہیں۔ اور مختلف قسم کی سبزیاں خریدتے ہیں۔ حیدرآباد کی سبزی منڈی میں مختلف قسم کے لوگ ہوتے ہیں خریدنے والے، بیچنے والے، جیب کترے ، سامان، اُٹھانے والے اور گاڑیوں والے وغیرہ ۔حیدرآباد کی سبزی منڈی میں ملک کے بیشتر علاقوں سے سبزیاں لائی جاتی ہے اور پھر یہاں سے ان کی خریدوفروخت شروع ہو جا تی ہے ا ور جو غیر موسم کے پھل یا سبزی ہوتے ہیں ان کی الگ سے نمائش ہورہی ہوتی ہے اور انکے اُونچے دام ہوتے ہیں اور انکے بوپاریوں کے نخرے بھی اعلیٰ ہوتے ہیں اورجو چیززیادہ مقدار میں آجاتی ہے اس کے دام بھی کم ہوتے ہیں اور اس سبزی کا شور بھی خوب ہوتا ہے جیسا کہ آجکل آلو 15روپے کلو، پیاز20روپے کلو،ٹماٹر30روپے کلو،کی سدائیں بلند ہوتی ہیں بعض سبزی فروش کی جانب سے پہلے آئیے پہلے پائیے کی سدائیں بھی آتی ہیں ۔ موسم گرما میں جب آموں کا سیزن آتا ہے تو اس وقت منڈی کو چار چاند لگ جاتے ہیں اور منڈی میں مزدوروں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے اور لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی ملتے ہیں ۔ بارشوں کے موسم میں حیدرآباد کی سبزی منڈی کی بیشتر جگہ زیر آب ہوتی ہیں اور راہگیروں کوچلنے میں بہت دشوار ی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور بعض اوقات تو عجیب سی منظر کشی ہوتی ہے کبھی کوئی خواتین کا پاؤں پھسلنا بھی کوئی بزرگ کا گرنا اور وہاں موجود لوگوں کا ہسنا یہ سب ایک مزاحیہ منظر بنا دیتا ہے۔
حیدرآباد سبزی منڈی کے صدر الطاف میمن کا کہنا ہے کہاس سبزی منڈی سے نہ صرف حیدرآباد کے لوگ مستفید ہوتے ہیں بلکہ اندرونِ سندھ کے لوگ بھی مستفید ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ملک کے بیشتر علاقوں کے لوگ مستفید ہوتے ہیں کیونکہ یہاں پر موجود اشیاء کو وہاں تک پہنچایا جاتا ہے اور یہ سارا سلسلہ کا روبار یوں کے لئے بہت اچھا ہوتا ہے مثلاً ، ٹرک ، وین ،مردا ،وغیر گاڑیوں کے ذریعے سامان ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچایا جاتا ہے ۔
حیدرآباد کے علاقوں کے لوگ جو حیدرآباد کی سبزی منڈی کے کاروبار سے وابستہ ہیں وہ صبح سویرے وہاں جانا شروع کردیتے ہیں اور کچھ لوگ ٹرک کے ٹرک خرید لیتے ہیں اور ہول سیل کے داموں میں بیچتے ہیں اور کچھ پوری کی پوری خرید لیتے ہیں وہ ریٹیل کے داموں میں بیچتے ہیں بہت سے لوگ اپنے گھر کا مہینے کا سامان وہاں سے لے آتے ہیں کیونکہ وہاں سبزیوں کی قیمت میں کمی ہوتی ہے بنسبت اپنے محلوں کی قیمتوں سے اور بہت سے لوگ ہفتے کا سامان لے آتے ہیں اور بہت سے لوگ شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کا سامان بھی سبزی منڈی سے اکٹھالے آتے ہیں ۔ عرض یہ سارا نظام ایک دوسرے سے چل رہا ہے ۔ امریکی ریسرچ کے مطابق موسم کی تازہ سبزیاں انسانی صحت کے بہت مفید ہیں جوہمیں سبزی منڈی سے تازہ حالت میں مہیاہوتی ہیں۔ عرض یہ کہ حیدرآباد کی سبزی منڈی ایک تجارتی مرکزہے یہاں پر ہزاروں لوگو ں کے کاروبار وابستہ ہیں۔ اس سبزی منڈی کے ذریعے لوگوں نے جھونپڑی سے محل بنالیے ہیں اور جن لوگوں نے پہلے ایک فرد نے کاروبار شروع کیا تھا وہاں اب انھوں نے اپنے پورے پورے خاندان کو اسی کاروبار میں لگادیا ہے ۔
اس سبزی منڈی سے حیدرآباداور اس کے گردونواح کے لوگوں کو کافی سہولتیں میسر ہیں اگر یہ سبزی منڈی یہاں سے ختم کر کے کہیں اور منتقل کی گئی تو عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ یہ منڈی نئے پل بس اسٹاپ سے متصل ہے اور یہاں ہر شہری آسانی سے آجاسکتا ہے۔ درحقیقت یہ عوام الناس کے لئے خدا کی طرف سے ایک نعمت ہے اور لہذا عوام کو چاہیے ۔ اس کی قدر کرے اور اس عظیم نعمت کو صیح طریقے سے استعمال کرے جسطرح استعمال کرنے کا حق ہے۔ 


No comments:

Post a Comment